دنیامیں سالانہ 500ملین لوگ ملیریا میں مبتلا ‘دس لاکھ ہلاک ہوجاتے ہیں حکومت ملیریااور دیگر امراض سے بچاؤ کیلئے یونانی طریقہ علاج کی سر پرستی کرے 1200سے زائد جڑی بوٹیاں ملیریا میں موثر ہیں افسنتین جڑی بوٹی’ ملیریا کے لیے دنیا بھر میں استعمال ہورہی ہے۔ محکمہ زراعت اوردیگر حکومتی ادارے افسنتین کی پیداوار میں اضافہ کرکے زرمبادلہ کے حصول میں معاون ہو سکتے ہیں
حکیم قاضی ایم اے خالد
ملیریا کے خلاف ہربل(یونانی) ادویات زیادہ موثر کردار ادا کرتی ہیں۔ ملیریا دنیا بھر میں ایک بڑھتا ہوا خطرہ ہے۔دنیا کے غریب ترین لوگ ملیریا سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔دنیامیں ہر سال 500ملین لوگ ملیریا میں مبتلا ہوتے ہیں جن میں سے ایک ملین ہلاک ہوجاتے ہیں نیز ہر 30سیکنڈبعد ایک بچہ ملیریا سے لقمہ اجل بن جاتا ہے ۔جبکہ وطن عزیزمیں ملیریا سے ہر سال 50 ہزار اموات ہوتی ہیں۔
ملیریا ایک قدیم مرض ہے اور اس مرض کے علاج کی تحقیق میں نباتات کی ہزاروں اقسام اور ان کے فوائد دریافت ہوئے ا ن معلومات کی روشنی میں ترقی یافتہ ممالک میں بھی ملیریا کے خلاف ہربل ادویات کو زیادہ موثر قرار دیا جاتا ہے ۔ملیریا کا موجودہ رائج الوقت علاج نباتات سے حاصل کیے گئے قدرتی مرکبات کے زیر اثر ہے ۔اس سلسلے میں 160نباتاتی خاندانوں سے متعلق 1200پودوں میں ملیریا کے خلاف قوت تحرک ‘تحقیق سے ثابت ہوئی ہے۔جن میں سے افسنتین سب سے موثر ہے ۔جرمن سمیت دنیا کے بیشتر ممالک کے سائنسدانوں کو اس جڑی بوٹی سے کرونا کے علاج میں بھی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
افسنتین نہایت کڑوی اور کارآمدقدرتی جڑی بوٹی ہے یہ بلوچستان’ چترال’ گلگت اور افغانستان میں پانچ سے سات ہزار فٹ کی بلندی پر ہوتی ہے ۔میڈیکل سائنس میں اس جڑی بوٹی سے بنائی گئی ملیریا کی دوا کانام کوارٹیم Coartem ہے جسے نوارٹس کمپنی تیار کر رہی ہے اورملیریا کی نہایت مئوثر دوا ہونے کے باعث اس کی مانگ میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے ڈبلیو ایچ اوکے مطابق اس وقت اس دوا کے کم از کم ایک کروڑ کورس درکارہیں۔افسنتین کی اتنی بڑی مقدار میسر نہ ہونے کے باعث دوا ساز اداروں کو مشکلات پیش آرہی ہیں۔ محکمہ زراعت اوردیگر حکومتی ادارے اس ہرب کی دیکھ بھال اور پیداوار میں اضافہ کرکے زرمبادلہ کے حصول میں معاون بن سکتے ہیں۔
افریقہ میں ملیریا کے مرض کے لئے ہزارہا سال پرانی چینی نباتاتی دوا کا استعمال ہورہا ہے۔ ملیریا کی نئی ادویات کی تیاری میں سمندری ہربز کے بھی حوصلہ افزا نتائج ملے ہیں۔
نیم کا درخت گزشتہ دو ہزار سال سے دیگر انسانی امراض سمیت ملیریاکے خلاف بھی مستعمل ہے جبکہ اس کا استعمال طب یونانی’آیورویدک اور ہومیوپیتھک کے علاوہ دنیا کے دیگر طریقہ علاج میں بھی رائج ہے۔ملیریا اور دیگر امراض سے بچاؤکیلئے حکومت کی طرف سے ہربل (یونانی) طریقہ علاج کی سرپرستی کے ساتھ ساتھ ہر ممکن اقدامات کی فوری ضرورت ہے۔ ٭…٭…٭
Khandani Tabeeb, Unani Medical Officer, Secretary General Council of Herbal Physicians Pakistan, Medical Jurnalist, Article Writer Daily NawaiWaqt, Daily Dunya, Blogger.
مزید پوسٹیں دیکھیں