عناصر اربعہ


▬▬▬▬▬▬▬▬▬▬▬▬▬▬ ►
زندگی کیا ہے عناصر میں ظہورِ ترتیب
موت کیا ہے انہی اجزاء کا پریشاں ہونا
▬▬▬▬▬▬▬▬▬▬▬▬▬▬ ►

حکماۓ تقدم زمانی کے نظریات کے مطابق ارکان بسیط ہی انسانی جسم کے بنیادی اجزاء ہوا کرتے ہیں اور انکو اسی وجہ سے حکماء نے اجزاء اولیہ بھی کہا ہے۔مرض اور صحت انہی پر منحصر ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ طب یونانی طب مشرقی و اسلامی کے یہ عناصر چار ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آگ (النار) — گرم و خشک ہے۔ جدید سائنس کی تشریح کے
مطابق اسکو خلیات میں بننے والی توانائی "اے ٹی پی” تصور کیا جاسکتا ہے۔
ہوا — گرم و تر ہے۔ جدید تحقیقات کے مطابق اسکو عمل تنفس میں تبادلہ پانے والی ہوائیں تصور کیا جاسکتا ہے۔
پانی (الماء) — سرد و تر ہے۔ جدید تحقیقات کے مطابق خون کا پلازمہ، بین الخلیاتی مائع اور لمف تصور کیا جاسکتا ہے۔
مٹی (الارض) — سرد و خشک ہے۔ جدید تحقیقات میں اس کا کوئی تصور نہیں، لیکن اگر حیاتی کیمیاء کے تحت دیکھا جاۓ تو اسکو معدنیات کا متبادل کہا جاسکتا ہے

عناصر اربعہ قدیم طبی نظریہ تھا جسے اجتہاد طب سے سلجھایا گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جدید طبی تحقیقات کے مطابق ایلیمنٹس یعنی عناصر کی تعداد ایک سو اٹھارہ تک پہنچ چکی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔عصر حاضر کے اطباء کے مطابق عناصر کا قدیم نظریہ درست ہے لیکن یہ تقسیم عددی نہیں بلکہ صفاتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی عناصر کی تعداد خواہ کتنی ہی کیوں نہ ہو با لحاظ صفات انہیں مندرجہ بالا چار اجناس میں ہی تقسیم کیا جا سکتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حکیم قاضی ایم اے خالد

شائع کردہ ازHakeem Qazi M.A Khalid

Khandani Tabeeb, Unani Medical Officer, Secretary General Council of Herbal Physicians Pakistan, Medical Jurnalist, Article Writer Daily NawaiWaqt, Daily Dunya, Blogger.

تبصرہ کریں

Design a site like this with WordPress.com
شروع کریں